تم سے جو سال بھر کی دوری ہے
آبِ احمر بڑا ضروری ہے
مئے عنبر سے دست کش ہی رہے
جانے اب کیسی نا صبوری ہے؟
ہم نے جی جان تم کو سمجھا ہے
تیری یہ سوچ کیوں فتوری ہے؟
ربطِ باہم سے اُنس بڑھتا ہے
عشق کا فاصلہ صدوری ہے
آبِ احمر بڑا ضروری ہے
مئے عنبر سے دست کش ہی رہے
جانے اب کیسی نا صبوری ہے؟
ہم نے جی جان تم کو سمجھا ہے
تیری یہ سوچ کیوں فتوری ہے؟
ربطِ باہم سے اُنس بڑھتا ہے
عشق کا فاصلہ صدوری ہے
تم سے یہ عشق روز بڑھتا ہے
زندگی بِن ترے ادھوری ہے
وسیم خان عابدؔ
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن مفاعلن فِعْلن
زندگی بِن ترے ادھوری ہے
وسیم خان عابدؔ
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن مفاعلن فِعْلن
No comments:
Post a Comment