Sunday, 13 January 2019

کشتیاں جلانے سے فائدہ نہیں کوئی

کشتیاں جلانے سے فائدہ نہیں کوئی
چند بادبانوں کو ساحلوں پہ رہنے دو
سچ پہ سر کا کٹنا گر اب یہاں وطیرہ ہے
اتنی سی تو مہلت ہو پوری بات کہنے دو
جاں گسل جُدائی میں یاد تیرے آنے کی
آنکھ پھر سے بھر آئی،اشک پھر سے بہنے دو
جھوٹ سے بھری دنیاعشق تیرا کیا جانے
میں وفا کا مارا دِل مُجھ کو درد سہنے دو
عشق کا یہ چولا اب ہم نہیں اُتاریں گے
نام کاترے ملبوس چار دن تو پہنے دو
چند روزہ جیون میں نفرتوں کے کیا معنی
پیار پیار اوڑھو سب پیار پیار کہنے دو
جب ترا ہوا عابدؔاب تجھے شکایت کیوں؟
گیسوئے معطر میں چند روز رہنے دو

وسیم خان عابدؔ
ہزج مثمن اشتر
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن

No comments:

Post a Comment