جب اُسے پیار نہ کرنا آیا
ہم کو اظہار نہ کرنا آیا
سو بہانے ہیں الگ رہنے کے
ایک انکار نہ کرنا آیا
اُس نے سوچا تھا خود ہی بولے گا
مُجھ کو گفتار نہ کرنا آیا
تھا جو احساسِ محبت لوگو!
ہائے!دیدار نہ کرنا آیا
اُس نے جانے کی جو رُخصت مانگی
مُجھ کو تکرار نہ کرنا آیا
تری پائل میں یہ چُپ کیسی ہے؟
اس کو جھنکار نہ کرنا آیا
روز ملنے کے بہانے ڈھونڈے
پھر بھی اقرار نہ کرنا آیا
تیرے عابدؔکی عبادت کیسی
دل پہ جب وار نہ کرنا آیا
ہم کو اظہار نہ کرنا آیا
سو بہانے ہیں الگ رہنے کے
ایک انکار نہ کرنا آیا
اُس نے سوچا تھا خود ہی بولے گا
مُجھ کو گفتار نہ کرنا آیا
تھا جو احساسِ محبت لوگو!
ہائے!دیدار نہ کرنا آیا
اُس نے جانے کی جو رُخصت مانگی
مُجھ کو تکرار نہ کرنا آیا
تری پائل میں یہ چُپ کیسی ہے؟
اس کو جھنکار نہ کرنا آیا
روز ملنے کے بہانے ڈھونڈے
پھر بھی اقرار نہ کرنا آیا
تیرے عابدؔکی عبادت کیسی
دل پہ جب وار نہ کرنا آیا
وسیم خان عابدؔ
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فِعْلن
فاعلاتن فَعِلاتن فِعْلن
نوٹ: حوالے کے بغیر کاپی کرنے کی اجازت نہیں
No comments:
Post a Comment