Tuesday, 5 February 2019

غزل: ہمارے ہاتھ سے کھینچا سپر گِرا ڈالا

تمہارے ساتھ جو گزرا وہ ایک، اک لمحہ
تراش کر دلِ گلدان میں سجا ڈالا
برنگِ بادہ و ساغر رہیں گے ساتھ صنم
یہ کیا کہ دل کا دیا صبح دم بجھا ڈالا
اُسے خبر تھی عدو ساتھ اب نہ چھوڑیں گے
ہمارے ہاتھ سے کھینچا سپر گِرا ڈالا
ہمارے ساتھ ملائک رہیں گے روتے ہوئے
یہ سچ سمجھ کے غمِ یار کو بُھلا ڈالا
تمہارے زانو پہ جو سر پڑا تھا تیرے بعد
فصیلِ شہر کی چوکٹ پہ ہی سجا ڈالا

وسیم خان عابدؔ

مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن
مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن فِعْلن
جملہ حقوق بحقِ شاعر محفوظ ہیں حوالے کے بغیر کاپی پیسٹ کی اجازت نہیں

No comments:

Post a Comment