Monday, 26 November 2018

نظم:1...ویلینٹائین

یہ سنکی ذہنوں ،قنوطی سوچوں،اُداس شہروں میں رہنے والے
عداوتوں کے پُرانے گُرگے 
محبتوں سے یہ جلنے والے 
کلوڈیس کے یہ ہیں پجاری
کہاں سُنیں گے یہ آہ و زاری
انھیں خبر کیا
کہ عشق کیا ہے
ویلینٹائین کی حسیں صدا ہے
جو دار پر بھی یہ کہہ چکا ہے
محبتوں کے اور چاہتوں کے 
سفینے تب تک 
عداوتوں کے سمندروں پہ
چلیں گے ....جب تک
دلوں پہ چاہت کا راج ہوگا
اور عاشقوں کے قبیل میں 
زندگانی دینے کا ...رواج ہوگا

وسیم خان عابدؔ
فروری14
2012

No comments:

Post a Comment