حسیں بے درد ہوں لیکن اُنھیں درماں کہا جائے
نہ ہومحبوب تو دُنیا میں یارو! کیا جیا جائے
ہزاروں بت یہی سب جان کر دل میں بسائے ہیں
کہ کوئی آئے پیغمبر ،اِسے کعبہ بنا جائے
محبت شیفتگی کی حد سے یارو!جب نکلتی ہے
کتابوں میں اُسے بھر کر کوئی قصّہ کہاجائے
کروڑوں غم مچل جاتے ہیں تیرا تذکرہ سُن کر
یوں زائر صوفی کے دربار پر میلہ لگا جائے
عبس رٹنا کتابیں اور عبس ہیں تجربے کرنا
وہی تعلیم ہے آدم کو جو انساں بنا جائے
لٹیرے ملک کے دیکھے تو دل سے آہ یوں نکلی
اے عابدؔ!کاش اِن کو کوئی آئینہ دکھا جائے
وسیم خان عابدؔ
ہزج مسدس سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
نہ ہومحبوب تو دُنیا میں یارو! کیا جیا جائے
ہزاروں بت یہی سب جان کر دل میں بسائے ہیں
کہ کوئی آئے پیغمبر ،اِسے کعبہ بنا جائے
محبت شیفتگی کی حد سے یارو!جب نکلتی ہے
کتابوں میں اُسے بھر کر کوئی قصّہ کہاجائے
کروڑوں غم مچل جاتے ہیں تیرا تذکرہ سُن کر
یوں زائر صوفی کے دربار پر میلہ لگا جائے
عبس رٹنا کتابیں اور عبس ہیں تجربے کرنا
وہی تعلیم ہے آدم کو جو انساں بنا جائے
لٹیرے ملک کے دیکھے تو دل سے آہ یوں نکلی
اے عابدؔ!کاش اِن کو کوئی آئینہ دکھا جائے
وسیم خان عابدؔ
ہزج مسدس سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
2012
No comments:
Post a Comment