دسمبر کی دُھندلی فضائیں ہوائیں
جفائیں بھی لگتی ہیں دل کو وفائیں
ملاقات شرطِ محبت ہوئی کب؟
محبت میں یادیں بنی اب متاعیں
مصور کے ہاتھوں میں تھر تھر وہ کانپیں
قلم اُس کی تصویر کیسے بنائیں
شفق اُس کے ہونٹوں سے سُرخی چرائے
گلاب اُس کو دیکھیں... کَتر کر قبائیں
جگر جن سے ہوتے ہیں بس ریزہ ریزہ
مرے یار میں ہیں وہ ساری ادائیں
سمجھ کے نہ سمجھے ،ہے عابدؔکی غلطی
پیام اُسکا دیتی ہیں ساری ہوائیں
وسیم خان عابدؔ
متقارب مثمن سالم مضاعف
فعولن فعولن فعولن فعولن
جفائیں بھی لگتی ہیں دل کو وفائیں
ملاقات شرطِ محبت ہوئی کب؟
محبت میں یادیں بنی اب متاعیں
مصور کے ہاتھوں میں تھر تھر وہ کانپیں
قلم اُس کی تصویر کیسے بنائیں
شفق اُس کے ہونٹوں سے سُرخی چرائے
گلاب اُس کو دیکھیں... کَتر کر قبائیں
جگر جن سے ہوتے ہیں بس ریزہ ریزہ
مرے یار میں ہیں وہ ساری ادائیں
سمجھ کے نہ سمجھے ،ہے عابدؔکی غلطی
پیام اُسکا دیتی ہیں ساری ہوائیں
وسیم خان عابدؔ
متقارب مثمن سالم مضاعف
فعولن فعولن فعولن فعولن
No comments:
Post a Comment